دونوں مرحلوں میں جے ڈی ایس کو سیاسی نقصان کا اندیشہ
بنگلورو۔یکم جون(ایس او نیوز/عبدالحلیم منصور) ریاستی اسمبلی سے راجیہ سبھا اور کونسل انتخابات کیلئے سیاسی سرگرمیاں دن بدن شدت اختیار کرتی جارہی ہیں۔ آج جہاں ایک آزاد امیدوار کا پرچۂ نامزدگی مسترد کیاگیا تو وہیں دیگر تمام اہم سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے پرچوں کو درست پایا گیا جس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا انتخاب کیلئے پولیس تقریباً ناگزیر نظر آرہی ہے۔ راجیہ سبھا اور کونسل کے انتخابات میں اس بار آزاد اراکین اسمبلی کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہوئی ہے۔ حکمران کانگریس کی طرف سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ اس کے تیسرے امیدوار کے سی رام مورتی کو آزاد امیدواروں کی حمایت سے کامیاب بنایا جائے تو دوسری طرف جنتادل (ایس) اس کوشش میں ہے کہ وہ اپنے امیدوار بی ایم فاروق کو کامیاب کرنے کیلئے آزاد اراکین کے ساتھ کانگریس کے برگشتہ اراکین کی بھی حمایت حاصل کرے۔ بی جے پی نے راجیہ سبھا کیلئے اپنی واحد امیدوار مرکزی وزیر نرملا سیتا رامن کو میدان میں اتارا ہے، فی الوقت بی جے پی کے پاس 44ووٹ ہیں جن کی بدولت نرملا کے منتخب ہونے میں کوئی دقت نہیں ہے۔ جبکہ 40 رکنی جنتادل (ایس) کے اگر تمام ممبران نے بھی بی ایم فاروق کا ساتھ دیاتو اسے مزید پانچ ووٹوں کی ضرورت پڑے گی، جبکہ جنتادل (ایس) کے پانچ اراکین اسمبلی نے کھلے عام کانگریس کی حمایت کی حمایت کرنے کا اعلان کردیا ہے، جس کی وجہ سے جے ڈی ایس کے حلقوں میں افرافتری پھیل گئی ہے کہ پارٹی میں ان اراکین اسمبلی کی بغاوت سے راجیہ سبھا کی نمائندگی سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔ دوسری طرف کونسل انتخابات میں بھی جنتادل (ایس) نے پہلے امیدوار کے طور پر نارائن سوامی اور دوسرے امیدوار کے طو ر پر وینکٹا پتی کو میدان میں اتارا اور یہ خواہش کی ہے کہ بی جے پی اپنے افزود ووٹوں سے جے ڈی ایس امیدوار کو کامیاب ہونے میں مدد دے لیکن ریاستی بی جے پی صدر وسابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپانے جے ڈی ایس کے ساتھ بی جے پی کی ممکنہ مفاہمت پر پانی پھیرتے ہوئے اپنے معتمد خاص لہر سنگھ کو پارٹی کا دوسرا امیدوار بناکر میدا ن میں اتاردیا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے وی سومنا اور لہر سنگھ میدا ن میں ہیں۔ کونسل انتخابات میں ساتویں نشست کیلئے بی جے پی اور جے ڈی ایس میں ٹکراؤ ناگزیر نظر آرہاہے۔ دوسری طرف کانگریس کے چار امیدوار الم ویر بھدرپا ، آر بی تما پور ، رضوان ارشد اور وینا آچیا کے انتخاب میں کسی طرح کی پریشانی نہیں ۔جبکہ کانگریس نے کونسل انتخابات میں اپنے دس افزود ووٹ آزاد امیدوار انیل کمار کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آزاد اراکین اسمبلی نے جے ڈی ایس باغیوں کے ساتھ اگر انیل کمار کی حمایت کردی تو ان کا بھی منتخب ہونا حیرت کی بات نہیں ہوگی۔